حالیہ انتخابات کے متعلق مومنین کے نام کھلا خط - Edaara-e-darul itrat
Takhribe jannatul baqi ka seyaasi pas manzar Qabre hazrat Faatemah | aap ne kis ko apni namaaze janaaza me shirkat ki aejaazat nahi di ?

Thursday, June 22, 2017

حالیہ انتخابات کے متعلق مومنین کے نام کھلا خط

roman urdu me padhne ke liae click here


باسمہ تعالی
السلام عليكم و رحمة الله و بركاته


حالیہ انتخابات کے متعلق مومنین کے نام کھلا خط


مومنین گرامی یہ امر آپ جیسے اہل ایمان وبصیرت حضرات سے مخفی نہیں کہ اس دور پر آشوب کے حالات وواقعات امت مسلمہ کے لئے خطرناک سے خطرناک تر ہوتے چلے جاتے ہیں ہر ایک ان ہولناکیوں کو محسوس کرتے ہوئے ان سے تحفظ اور اپنی باعزت بقا کی کوششوں میں سر دھڑ کی بازی لگا رہا ہے لیکن ہم نے ایسے حالات کی نزاکت کا شدید احساس نہ کبھی پہلے ہی کیا اور نہ آج اس کی طرف ہماری خصوصی توجہ ہے دنیا کے گوشہ گوشہ میں بیداری کی لہر دوڑ گئی مگر ہم ویسے ہی خواب غفلت میں مدہوش ہیں حسن اتفاق یا سوءاتفاق سے اگر کبھی مجتمع ہوئے بھی تو متفرق ہو نے کے لئے ، ملے تو جدا ہونے کے واسطے اس کے برعکس اغیار نے ہمیشہ موقع شناسی سے کام لیا حالات کی رفتار کا گہری نظر سے اندازہ کیا اور جو قدم اٹھایا برمحل اور مقتضائے حال کے مطابق اٹھایا جس کا نتیجہ حالیہ الیکشن میں ایک جماعت کی کامیابی ہے


یقینا بعض لوگ کامیاب جماعت میں شمولیت اختیار کرکے ان کی نظر میں سرمئہ چشم بن کر سما جانے کی کوشش کریں گے اس کے بعد ممکن ہے انتقام کے مطالبہ کی آوازیں بلند کر کے ہمارے وجود کو فنا کر دینے کی سعی لاحاصل کریں
ان حالات کے باوجود ہم ہیں کہ اسی خواب خرگوش میں خراٹے لے رہے ہیں
بفضله تعالى عامة المسلمين میں ہماری اہمیت و طاقت ہے ہم نے بھی قربانیاں دی ہیں پھر بھی ہمارا ہونا نہ ہونے کے برابر ہے اس سے بڑھ کر ہماری بدقسمتی کیا ہو سکتی ہے
ہماری عدم تنظیم نے ہمیں یہ وقت دکھایا ہمارا مذہب،جان ومال، عزت و آبرو ،اوقاف سب کچھ شدید ترین خطرات میں محصور نظر آتے ہیں
ہمارے مخالفین کی طاغوتی طاقتیں و جماعتیں ہمارے کچلنے اور حرف غلط کی طرح مٹادینے کے در پے نظر آتی ہیں ایسے حالات میں اگر خدا نخواستہ ہمیں ہوش نہ آیا اور ہم اسی طرح غیرمنظم اور منتشر رہے تو اس کا انجام ظاہر ہے


ہر جماعت کا وجود و اثر اس کے اہم کارہائے نمایاں کی بنا پر تسلیم کیا جاتا ہے انفرادی کام کی اہمیت ہے لیکن کوئی خاص وقعت نہیں ہوتی نہ انفرادی زندگی و عزت کوئی زندگی وعزت ہے


اب تک جو ہوا سو ہوا اس پر افسوس کا وقت نہیں رہا
اب اگر ہم عزت و وقار کے ساتھ زندہ رہنے اور اپنے صحیح مذہب کی بقا کے خواہش مند ہیں تو ہمیں " گزشتہ را صلوات آئندہ را احتیاط" کے پیش نظر فی الفور اور ضرور بالضرور شجاع، مدبر، عالم با عمل، دل سوز، بصیر قیادت اور ایک مرکز پر جمع اور ایسی وسیع و مستحکم تنظیم کے ساتھ منظم ہونا پڑے گا کہ ہمارا ایک فرد بھی ہم سے جدا نہ رہے اور پھر پوری قوت و ہمت کے ساتھ اللہ تعالی کے فضل و کرم اور اس کی فتح و نصرت کی امید اور امام زمانہ (عج) کی تائید پر میدان عمل میں نکل آئیں حالات کتنے ہی بد سے بد تر سہی لیکن ہم کو اس کی رحمت سے ناامید نہیں ہونا چاہیئے
اس میں کوئی شک نہیں کہ جمہوری نظام میں ووٹ ایک طاقت کا نام ہے لیکن اس سے پہلے ہماری توجہ نوجوانوں کی تعلیم و تربیت اور اقتصاد پر ہو اس کی طاقت ناقابل انکار حقیقت ہے ابھی ہمارا مرض قابل علاج ہے آفتاب امید کی شعاعیں چمکتی نظر آتی ہیں خدا کی رحمت ہماری حرکت کی منتظر ہے ہمیں کسی پارٹی کو ہرانا نہیں بلکہ اپنے گرے ہوؤں کو اٹھانا ہے ۔ ہمارا مقصد کسی سے بر سر پیکار ہونا نہیں نہ ہم یہ چاہتے ہیں کسی سیاسی جماعت سے متصادم ہوں ہم تو بس اپنا جائز حق لینا چاہتے ہیں ۔


آپ نے فرض شناسی کے بعد اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہماری بس اتنی ہی ذمہ داری تھی " السعى منا و الاتمام من الله " کوشش ہماری طرف سے اور اسے پورا کرنا اللہ کا کام ہے۔
اکثریت کا ووٹ راہ حق نہیں بلکہ راہ حل ہے۔


نا امید و مایوس ہونے کی ضرورت نہیں اس لئے کہ امان زمانہ (عج) باذن اللہ ہمارے محافظ ہیں کوئی بھی طاقت و قدرت ہم کو ختم نہیں کرسکتی ...


كم من فئة قلیلة غلبت فئة كثيرة باذن الله و الله مع الصابرين

(بقره)


"بسا اوقات ایک قلیل جماعت نےخدا کے حکم سے بڑی جماعت پر فتح حاصل کی ہے اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے"


و مكروا و مكرالله والله خيرالماكرين

(آل عمران)


"ان لوگوں نے تدابیر سوچیں اور اللہ نے تدبیر فرمائی کہ اللہ بہترین تدبیر کرنے والا ہے"


والسلام
سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم/ ادارہ دارالعترت عظیم آباد پٹنہ
حوزه علمیہ قم المقدسہ


12 / جمادی الثانی / 1438 ھ.ق 

subscribe us on youtube

No comments:

Comment

.
WhatsAppWhatsApp par sawaal karen