لبیک یا خمینی یا لبیک یا خامنہ ای کہنا کیسا ہے ؟ - Edaara-e-darul itrat
Labbaik Ya Khomeini ya Labbaik Ya Khamenei kahna kaiysa hai ?

Sunday, October 26, 2025

لبیک یا خمینی یا لبیک یا خامنہ ای کہنا کیسا ہے ؟

roman urdu me padhne ke liae click here


سوال از : ...


سلام علیکم جناب


امید ہے الحمدللہ آپ خیریت سے ہوں گے ان دنوں کئی شیعہ یہ کہنے لگے ہیں کہ آج کل نہ جانے کیوں منبر سے اور جلسوں/مجلسوں میں لوگ "لبیک یا خامنہ ای" "لبیک یا خمینی" کا نعرہ لگانے لگے ہیں۔


ان ابجکشن کرنے والوں کا کہنا ہے کہ کیا یہ آیت اللہ خامنہ ای صاحب معصومین علیہم السلام کے برابر ہو گئے ہیں؟ کہ جیسے "نعرۂ حیدری" یا "لبیک یا حسین" علیہ السلام کا نعرہ لگایا جاتا ہے ویسے ہی ان کے لۓ نعرہ لگایا اور لگوایا جا رہا ہے۔


یعنی ایسے لوگ اپنی گفتگو سے اپنی بات کو رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں شیعوں کے بیچ میں… ۔


کیا "لبیک یا خامنہ ای" کہنا غلط ہے؟ نہیں کہنا چاہۓ؟
اگر کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے تو ایسے کنفیوژن کو پھیلانے والوں کی اصلاح منبر سے اور خطبوں سے ہونا چاہۓ۔۔۔


ان کو شاید یہ سمجھ نہیں ہے اب تک کی آج شیعت اپنے عروج پہ ہے الحمدللہ، تو اس میں ایران اور آیت اللہ خامنہ ای صاحب کا بہت بڑا کنٹری بیوشن ہے ان کے عمل، حوصلے، ہمت اور حق کے لۓ ان کے جذبے کو سلام، جس کے آگے پوری دنیا جھکنے کو تیار و اس کو اپنے جوتے کے برابر نہیں لگاتے کیونکہ دین اسلام میں ظالم کو بے نقاب کرنا شرعی ذمہ داری ہے۔۔۔ (میں نے غلط کہا۔۔۔؟)


میں نے بس آپ سے شیئر کیا۔
آپ سے اصلاح کی دست بستہ گزارش ہے۔
میرا نام نہ لیا جائے۔۔۔ (آپ سے گزارش ہے)
جزاک اللہ خیرا
التماس دعا


جواب :


باسمہ تعالی
یا صاحب الزمان ادرکنا
علیکم السلام و رحمت اللہ وبرکاتہ
الحمدللہ


سب سے پہلے تو یہ بتا دوں کہ "لبیک" عربی زبان کا ایک لفظ و فقرہ ہے جس کا معنی و مفہوم ہے :


آپ کے لۓ بار بار حاضر ہوں یا مسلسل آپ کی اطاعت پر قائم ہوں یا آپ کی خدمت میں حاضر ہوں یا میں تیرے سامنے ہر دم موجود و حاضر ہوں وغیرہ۔


حج اور عمرہ دونوں کے لۓ "لبیک" کہتے ہیں


یہ ذکر توحیدی ہے، حج کا شعار ہے، حج کی زینت ہے اور مومن کی علامت ہے۔
یہ لفظ عام طور پر کسی کے بلانے کے جواب میں کہا جاتا ہے. حج یا عمرے کے لۓ خدا اور حضرت ابراہیم کی دعوت و بلانے پر جواباً "لبیک" کہتے ہیں۔


اگر کوئی شخص لفظ "لبیک" استعمال کرتے وقت خدا کی ذات میں کسی کو شریک ٹھہرائے یا اس کے برابر قرار دے تو اس کا استعمال حتی معصومین (علیہم السلام) کے لۓ بھی صحیح نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنا شرک کے زمرے میں آئے گا۔


مذکورہ بالا تمہید کے بعد جواب یہ ہے کہ :


"لبیک یا خمینی" یا "لبیک یا خامنہ ای" وغیرہ کہنا نہ مطلقا غلط ہے اور نہ مطلقا درست و صحیح ہے بلکہ اس کی مختلف صورتیں ہو سکتی ہیں، ان صورتوں کے اعتبار سے اس کے احکام بھی مختلف ہوں گے جن کی تفصیل درج ذیل ہے :


  1. اگر "لبیک یا خمینی" یا "لبیک یا خامنہ ای" وغیرہ کہنے کا مقصد یہ ہو کہ "امام خمینی" (قُدِّسَ سِرُّہ) یا "آیت اللہ خامنہ ای" (حَفِظَہُ الله) معصومین (صلوات اللہ وسلامہ علیہم) کے برابر و ہم پلہ ہیں (نعوذ باللہ من ذالک)

  2. ایسا قصد و ارادہ نہ صرف یہ کہ غلط و باطل ہے بلکہ بہت بڑا گناہ و گمراہی ہے اور معصومین (علیہم السلام) پر ظلم عظیم۔


    کوئی بھی معصومین (سلام اللہ علیہم) کے برابر نہیں ہو سکتا، بھلا کہاں معصومین کا مرتبہ اور کہاں لوگوں وعلماء کے مراتب!


    اگر کوئی آدمی لفظ "لبیک" استعمال کرتے وقت کسی کو حتی معصومین (علیہم السلام) کو خدا کے برابر قرار دے تو یہ ضلالت، گمراہی اور ہلاکت ہے، اسی طرح اگر کوئی شخص کسی کو حتی علماء و آیات کرام کو معصومین (علیہم السلام) کے برابر قرار دے تو یہ بھی ضلالت، گمراہی اور ہلاکت ہے۔


    جو شخص "امام خمینی" یا "آیت اللہ خامنہ ای" و غیرہ کو معصومین (علیہم السلام) کے برابر سمجھے تو اس کی اس غلط فہمی کو دور کرنے اور اس کی ہدایت کے لۓ حتی الامکان کوشش کرنی چاہۓ۔


    ایک معتبر حدیث میں معصومین (علیہم السلام) نے ارشاد فرمایا:


    " نَحْنُ أَهْلَ الْبَيْتِ لَا يُقَاسُ بِنَا أَحَدٌ… "

    " ہم ہیں اہل بیت، ہم پر کسی کو بھی قیاس نہیں کیا جا سکتا... "


    حوالہ


    1. عیون اخبار الرضا علیہ السلام، جلد 2، صفحہ 66 ، تالیف شیخ صدوق (شیعہ کتاب )

    2. کنز العمال، جلد 12، صفحہ 104، حدیث 34201 (سنی کتاب)

  3. دوسری صورت یہ ہے کہ "لبیک یا خمینی" یا "لبیک یا خامنہ ای" وغیرہ کہنے کا مقصد "امام خمینی" یا "آیت اللہ خامنہ ای" کو معصومین (سلام اللہ علیہم) کے برابر قرار نہ دینا اور آپ حضرات کا مقائسہ و موازنہ معصومین (علیہم السلام) سے کرنا نہ ہو بلکہ مقصد یہ ہو کہ "امام خمینی" اور "آیت اللہ خامنہ ای" نے خدا، قرآن، حقیقی اسلام، معصومین علیہم السلام کی بے مثال تعلیمات و سیرت اور ظالم و مظلوم کے ساتھ برتاؤ کے طریقوں کی طرف دعوت دی اور دے رہے ہیں، اس کی طرف بلایا اور بلا رہے ہیں لہذا ان کی دعوت، پکار اور بلاوے کے جواب میں عرض کرتے ہیں "لبیک یا خمینی - لبیک یا خامنہ ای" (اے خمینی اے خامنہ ای آپ کی فرمانبرداری کے لۓ ہر وقت حاضر و تیار ہوں)

  4. اس صورت میں "لبیک یا خمینی" یا "لبیک یا خامنہ ای" ... کا نعرہ لگا سکتے ہیں اس میں شرعا کوئی حرج نہیں۔ ایک مستحسن و پسندیدہ عمل ہے۔


    یہ "لبیک" درحقیقت معصومین (علیہم السلام) کی آواز و پکار پر ہے۔


    جو لوگ "لبیک یا رسول اللہ - لبیک یا حسین"... اور "لبیک یا خمینی - لبیک یا خامنہ ای"... جیسے نعروں پر اعتراض اٹھاتے ہیں میرے خیال میں یہ وہ لوگ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ "لبیک" خدا اور معصومین (علیہم السلام) کے ساتھ خاص و مخصوص ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے۔


    لفظ "لبیک" کا استعمال غیرُ اللہ کے لۓ ہو سکتا ہے۔


    غیرُ اللہ سے مراد خدا کے علاوہ ہر چیز ہے خواہ وہ خدا کے خاص بندے جیسے معصومین (علیہم السلام) ہوں یا عام بندے۔


    ایک تفصیلی روایت ہے اس میں نبی کے ساتھ آپ کے اہل بیت (علیہم السلام) پر صلوات بھیجنے کا ثواب و فضیلت بیان کی گئی ہے، موضوع بحث سے متعلق اس روایت کا حصہ ملاحظہ فرمائیں :


    "…لَبَّيْكَ عَبْدِي وَ سَعْدَيْكَ…"

    "... لبیک میرے بندے، تم خوش نصیب و نیک بخت ہو ..."


    (ثواب الاعمال، صفحہ 157، تالیف شیخ صدوق)


    جس بندے نے رسول اکرم کے ساتھ آپ کے اہل بیت (صلوات اللہ وسلامہ علیہم) پر صلوات بھیجی اس کے لۓ خدا کی طرف سے "لبیک عبدی" کی ندا آئی۔


    ملاحظہ فرمایا کہ خدا نے عام بندے کے لۓ "لبیک" کہا۔


    جب خدا جیسی بے مثل ہستی عام بندے کے لۓ "لبیک" کہہ سکتی ہے تو بدرجۂ اولی مومنین، عظیم فقہا و علماء کی آواز و پکار پر "لبیک" کہہ سکتے ہیں۔


    اگر نہ کہیں تو بہت ہی افسوس کی بات ہے کیونکہ فقہائے کرام امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے نائبان عام ہیں۔


خلاصہ جواب یہ ہوا :


" لبیک یا خمینی" یا "لبیک یا خامنہ ای" کہنا نہ مطلقا ممنوع ہے اور نہ ہی مطلقا جائز ہے بلکہ اس میں تفصیل ہے، تفصیل کا ذکر اوپر ہو چکا ہے۔


یہاں یہ عرض کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ تمام مومنین کو چاہۓ کہ محافل و مجالس میں ایسے نعرے "صلوات" کی جگہ نہ لیں۔ اگر ایسے نعرے لگانا وفاداری کا اعلان اور ضروری ہوں تو نعرہ لگانے سے پہلے محمد و آل محمد (صلوات اللہ وسلامہ علیہم) پر صلوات بھیجیں۔


نیچے دی گئی سرخی دبا کر جواب کا پڑھنا مفید ہے ان شاء اللہ


  • کیا "لبيك ياحسين" کہنا شرک ہے ؟ اور سب سے پہلے "لبيك يا حسين" کس نے کہا ؟

  • اَللّهُمَّ عَجِّلْ لِوَلِیِّکَ الْفَرَجَ وَ الْعافِیَة وَ النَّصْرَ وَ اجْعَلْنا مِنْ خَیْرِ اَنْصارِهِ وَ اَعْوانِهِ وَ الْمُسْتَشْهَدینَ بَیْنَ یَدَیْهِ


    والسلام

    سید شمشاد علی کٹوکھری
    خادم "ادارئہ دارالعترت" عظیم آباد/ پٹنہ - شعبۂ سوالات - قم /ایران


    3 / جمادی الاول / 1447 ہجری قمری

    subscribe us on youtube

    No comments:

    Comment

    .
    WhatsAppWhatsApp par sawaal karen