والد بیٹے کے گھر میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ - Edaara-e-darul itrat
Takhribe jannatul baqi ka seyaasi pas manzar Qabre hazrat Faatemah | aap ne kis ko apni namaaze janaaza me shirkat ki aejaazat nahi di ?

Wednesday, November 15, 2023

والد بیٹے کے گھر میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟

roman urdu me padhne ke liae click here


سوال از : محترم جناب شاداب صاحب / لکھنؤ


سلام علیکم
اللہ کرے آپ اور آپ کی فیملی خیریت سے رہے۔ آمین


شمشاد بھائی ہم لکھنؤ سے دہلی بیٹے سے ملنے جاتے ہیں تو قصر نماز پڑھتے ہیں،
لیکن اب ہمارے بیٹے نے دہلی میں اپنا فلیٹ (مکان) خرید لیا ہے، تو اب ہم دہلی میں قصر نماز پڑھیں یا پوری


(شاداب)
الله حافظ


جواب :


باسمه تعالى
يا صاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته
شکریہ


سوال کے پیش نظر دہلی میں آپ کی مستقل قیام اور رہائش کی نیت نہیں لہذا دہلی آپ کے لیئے وطن کے حکم میں نہیں


اگر آپ کا ارادہ وہاں دس دن سے کم قیام کا ہو تو قصر پڑھیں


والسلام

سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ "دار العترت" عظیم آباد / پٹنہ - شعبئہ سوالات قم / ایران


۲۹ / ربیع الثانی / ۱۴۴۵ ھ.ق

رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل

subscribe us on youtube

No comments:

Comment

.
WhatsAppWhatsApp par sawaal karen