roman urdu me padhne ke liae click here
باسمه جلت اسمائه
یا صاحب الزمان ادرکنا
یزید، معاویہ کا بیٹا نہیں
مشہور ہے کہ یزید پلید چودہ ربیع الاول کو واصل جہنم ہوا، سوچا تھا کہ اس تاریخ میں یزید کے بارے میں لکھوں کہ اس کا باپ معاویہ نہیں تھا اور وہ ولدالزنا تھا لیکن میری یہ خواہش پوری نہ ہو سکی۔
آج کی رات جب محفل سے آیا تو اس کے متعلق لکھنے کی توفیق ہوئی۔
جیسا کہ عرض کیا یزید، معاویہ کا بیٹا نہیں ہے
مورخین نے لکھا ہے کہ یزید کی ماں "مَیسُون بنت بحدل (بجدل) کلبی" ایک خوبصورت اور بدکار عورت تھی جس نے ناجائز طریقے سے یزید کو جنم دیا۔
جب معاویہ نے اس کی خوبصورتی ... کے بارے میں سنا تو وہ اسے دیکھے بغیر اس کو چاہنے لگا، باون (52) سال کی عمر میں اس نے اپنے محل میں بلایا اور اس سے شادی کر لی۔
جب "میسون" سے معاویہ نے شادی کی تو وہ کنواری نہیں تھی، یزید کا نطفہ ٹھہر چکا تھا۔ "میسون" اپنے باپ کے غلام "سَفَّاح" کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرنے کے بعد حاملہ ہو چکی تھی، البتہ حمل کی نشانیاں ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔
میسون سے شادی کے بعد یزید پیدا ہوا، حقیقتا وہ "سفاح" کے ناجائز نطفے سے تھا۔
تَجارِبُالسَّلَف، صفحہ 66-67 ، شرح احوال یزید، تالیف هندوشاه نخجوانی، ناشر طہوری / تہران
واضح رہے کہ میسون کا قبیلہ عیسائی تھا
یزید لعنت اللہ علیہ کے ولدالزنا ہونے کی تائید ان روایات سے بھی ہوتی ہے جس میں بتلایا گیا ہے کہ انبیاء اور ان کی اولاد کو قتل نہیں کرتا سوائے ان کے جو زنا سے پیدا ہوئے ہیں یا ولدالزنا کی ایک نشانی یہ ہے کہ وہ اہل بیت (علیہم السلام) کا دشمن ہوگا۔
تبصرہ :
قاعِدہ فِراش [الوَلَدُ لِلْفِرَاشِ (کسی کے بستر پر پیدا ہونا)] کے مطابق یزید کو معاویہ کی طرف منسوب کر دیا گیا کیونکہ اس قاعدہ کی رو سے اگر زانی (باپ) دعوے دار نہ ہو تو بچہ اس کا ہوتا ہے جس کے بستر پر پیدا ہو (یعنی بچہ صاحب فراش کا ہوگا، جس کی بیوی ہوگی بچہ اسی کا ہوگا)۔
والسلام
سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ دارالعترت
16 / ربیع الاول / 1447 ھ.ق
No comments:
Comment