پیسے دیکر امام حسین (علیه السلام) کا علامتی تابوت اٹھوانا کیسا ہے ؟ عزاداری پر مال خرچ کرنے کا تین اجر - Edaara-e-darul itrat
Jism par tel lagaane ke fawaa'aed | Lagaane ke auqaat | Ketni baar lagaa'aen aur kaun sa tel lagaa'aen ?

Thursday, August 21, 2025

پیسے دیکر امام حسین (علیه السلام) کا علامتی تابوت اٹھوانا کیسا ہے ؟ عزاداری پر مال خرچ کرنے کا تین اجر

roman urdu me padhne ke liae click here


سوال از: محترم جناب سید مختار حسین صاحب (پٹنہ بہار)


سلام علیکم
میرا ایک سوال ہے۔


کیا امام حسین علیہ السلام کا تابوت پیسہ دے کر اٹھانا بہتر ہے یا ایسی رسم کو بند کر دینا بہتر ہے


نوٹ-رسم اس لئے بول رہا ہوں کہ میرے اجداد اٹھاتے تھے اس لئے مجھے بھی اٹھانا ہے بھلے ہی پیسے دے کے اٹھوانا پڑے


جواب کا منتظر
سید مختار حسین
پٹنہ بہار


جواب :


باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته


اگر امام حسین (علیہ السلام) کا علامتی تابوت اٹھانا پیسے دینے پر موقوف ہو، اس کے بغیر تابوت اٹھایا نہیں جاسکتا تو پیسے دیکر تابوت اٹھوانا بند کرنے سے افضل و بہتر ہے


حقیقی اسلام و مقصد حسینی کی بقا اور مسلمانوں کی سعادت، عزاداری کی مرہون مِنَّت ہے


ذیل میں ایک تفصیلی حدیث قدسی کے بعض حصے، حذف کرنے کے بعد ملاحظہ فرمائیں :


حَکَی صاحِبُ ذَخائِرِ الأفهامِ عَن عَبدِاللهِ بنِ داودَ، عنِ الثِّقَاتِ، عَنِ ابنِ عَبّاسِ، قالَ:


... وَ إذا بِجَبْرَئِیلَ الْأَمِینِ هَبَطَ مِنَ الرَّبِّ الْجَلِیلِ، وَ قَالَ: یَا مُحَمَّدُ، الْعَلِیُّ الأعلَی یُقْرِؤُکَ السَّلَامُ، وَ یَخُصُّکَ بِالتَّحِیَّهِ وَ الإکرَامِ، وَ یَقُولُ لَکَ: ...، فَوَعِزَّتِی وَ جَلَالِی أَنِّی لَأَخلُقُ لَهَا (فاطمه) شِیعَهً طَاهِرِینَ مُطَهَّرِینَ، یُنْفِقُونَ أَمْوالَهُمْ عَلَی عَزَاءِ الْحُسَیْنِ، وَ أَرْوَاحَهُمْ عَلَی زِیَارَتِهِ، وَ یُقِیمُونَ عَزَاءَهُ فِی مَجَالِسِهِمْ، وَ یَسْبِکُونَ الدُّمُوعَ، وَ یُقَلِّلُونَ الهُجُوعَ، لَیْسَ لَهُمْ مِنْ ذَلِکَ رُجُوعٌ، ... أَلَا وَ مَنْ أَنْفَقَ دِرْهَماً عَلَی عَزَائِهِ وَ زِیَارَتِهِ تَاجَرَتْ لَهُ الْمَلَائِکَهُ إلَی یَوْمِ الْقِیامَهِ فِیما یُنْفِقُهُ، وَ یُعْطِی بِکُلِّ دِرْهَمٍ سَبْعِینَ حَسَنَهً، وَ بَنَی اللَّهُ لَهُ قَصْراً فِی الْجَنَّهِ


صاحب ذخائر الافہام نے عبداللہ بن داؤد سے، ثقہ راویوں سے، ابن عباس سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا :


... جب جبرائیل امین، خدائے بزرگ و برتر کی طرف سے نازل ہوئے تو کہا :


اے محمد، خدائے علی واعلی آپ کو سلام کہہ رہا ہے اور آپ کو تحیت اور اکرام سے خاص کیا ہے، اور آپ سے کہتا ہے ... اپنی عظمت و جلال کی قسم میں ان (فاطمہ) کی خاطر خالص اور پاک و پاکیزہ شیعوں کو پیدا کروں گا۔ وہ شیعہ اپنا مال حسین علیہ السلام کی عزا میں خرچ کریں گے اور حسین علیہ السلام کی زیارت کی راہ میں اپنی جانیں قربان کریں گے اور اپنی مجلسوں میں ان کی عزا قائم رکھیں گے، ان کے لیے صدق دل سے آنسو بہائیں گے، سونا کم کردیں گے، اور وہ اپنے اس شیوہ کو نہ چھوڑیں گے ... آگاہ رہو کہ جو شخص امام حسین کی عزا اور زیارت کی راہ میں ایک درہم (یعنی کم پیسے) بھی خرچ کرے گا (تواسے تین اجر و بدلہ ملے گا)


  1. فرشتے اس کے ساتھ قیامت تک کے انفاق و خرچ کرنے کا سودا کریں گے

  2. ہر درہم کے بدلے میں اسے ستر نیکیاں دیں گے

  3. اللہ اس کے لئے جنت میں ایک محل بنائے گا

(تَظَلُّمُ الزَّهرَاء ص 70 و 73 تالیف مولا رضی بن نبی قزوینی)


اس حدیث قدسی کا ایک مصداق امام حسین علیہ السلام کا علامتی تابوت اٹھانے پر پیسے خرچ کرنا ہے کیونکہ یہ بھی عزاداری کا ایک اہم حصہ ہے


دی گئی سرخی دباکر جواب کا پڑھنا مفید ہے انشا ءالله


  • Nazr aur azaadaari ki raqam zarurat mandon par kharch karna kaisa hai ?

  • والسلام

    سید شمشاد علی کٹوکھری
    خادم ادارائہ " دارالعترت " عظیم آباد / پٹنہ - شعبئہ سوالات قم / ایران


    26 / صفر / 1447ھ.ق

    رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل

    subscribe us on youtube

    2 comments:

    Comment

    .
    WhatsAppWhatsApp par sawaal karen