شادی کے لئے علم جفر سے فال نکالنا | عقیقہ کرنے کے بعد نام تبدیل کرنا اور کئی مرتبہ عقیقہ کرانا کیسا ہے ؟ - Edaara-e-darul itrat
Labbaik Ya Khomeini ya Labbaik Ya Khamenei kahna kaiysa hai ?

Thursday, November 6, 2025

شادی کے لئے علم جفر سے فال نکالنا | عقیقہ کرنے کے بعد نام تبدیل کرنا اور کئی مرتبہ عقیقہ کرانا کیسا ہے ؟

roman urdu me padhne ke liae click here


سوال از : ...


آقا سلام علیکم


بزرگوں کے حساب سے جس بچی کا نام قرآن مجید کے حوالے سے نام کے حروف کے ذریعے سے بچی کا نام رکھ کے اس بچی کا عقیقہ کیا جائے
بعد بالغ ہونے پر بچی کی ماں نے جہاں نکاح کا سلسلہ چلایا
تو لڑکے کی ماں نے علم جفر سے فال کے حوالے سے کہا کہ لڑکی کا نام بدل کے نئے نام پہ عقیقہ کیا جائے تو اس کے حق میں نکاح کے بعد ازدواجی زندگی میں کسی قسم کی مشکل نہیں ہوگی
جب کہ لڑکی کا عقیقہ ایک سال کی عمر میں کیا جا چکا ہے


اپ پورے مسئلے کو مد نظر رکھ کے شریعت کیا کہتی ہے ؟ بتانے کی زحمت کریں
والسلام و رحمت اللہ و برکاتہ


جواب :


باسمہ تعالی
یاصاحب الزمان ادرکنا
علیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ


حقیر نے بارہا عرض کیا کہ قرآن حکیم سے بچی / بچے کا نام رکھنے یا نام کے حروف نکال کر بچی / بچے کی تاریخ پیدائش کے حروف کے اعداد کو آپس میں ملا کر نام رکھنے کے متعلق روایت کے معتبر مصادر و مراجع اور سیرت معصومین (علیہم السلام) میں کوئی بات وارد نہیں ہوئی ہے، البتہ شریعت میں اس کی ممانعت نہیں


قرآن کریم سے نام رکھ سکتے ہیں، اسی طرح علم ابجد کے حساب سے نام رکھنے میں شرعا کوئی قباحت نہیں


علم جفر اہل بیت کے علوم غیبیہ کی اقسام میں سے ایک قسم ہے۔ بطور کامل اور حقیقی علم جفر ائمہ اطہار (سلام اللہ علیہم) سے مخصوص ہے


جب اس کا علم صرف ائمہ (سلام اللہ علیہم) کے پاس ہے تو علم جفر سے رشتے کے بارے میں فال نکالنے والے نے فال کیسے نکالی ؟! اور فال نکالنے والے نے یہ بھی کہا کہ نکاح کے بعد لڑکی کی ازدواجی زندگی میں کسی قسم کی مشکل نہیں ہوگی۔ مستقبل کے بارے میں اس طرح کی خبر کا منبع کیا ہے ؟! بس خدا ہی جانتا ہے


دوسرے یہ کہ اس سے استخارہ کرانے اور فال نکلوانے کو حجت سمجھنا قطعا غلط اور گناہ ہے


واضح رہے کہ عقیقہ کرنے کے بعد اگر کسی وجہ سے بچی / بچے کا نام تبدیل کر دیا تو نام تبدیل کرنے سے عقیقہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ پہلے کیا ہوا عقیقہ کافی ہے


بہر کیف ایک ہی بچی / بچے یا شخص کا کئی مرتبہ عقیقہ کیا جاسکتا ہے، شرعا کوئی حرج نہیں ہے لہذا بالغ ہونے کے بعد بھی بچی کا دوبارہ عقیقہ کر سکتے ہیں


نیچے دی گئی سرخی دبا کر جواب کا پڑھنا مفید ہے ان شاءالله



والسلام

سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ "دارالعترت" عظیم آباد / پٹنہ - شعبۂ سوالات قم / ایران


12 / جمادی الاول / 1447 ھ.ق

رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل

subscribe us on youtube

No comments:

Comment

.
WhatsAppWhatsApp par sawaal karen